Lyrics
ہوا سے موتی برس رہے ہیں
ہوا سے موتی برس رہے ہیں
فضا ترانے سنا رہی ہے
جگر جگر ہے تمام صحرا
کلی کلی جگمگا رہی ہے
ہوا سے موتی برس رہے ہیں
جہاں کی ہر شام ہو ایک دیوی
جہاں کی ہر صبح ہو ایک رانی
جہاں برستا ہے رنگ دھانی
اُدھر مڑی ہے مِری جوانی
ہر ایک ساغر کھنک رہا ہے
ہر ایک شَے گنگنا رہی ہے
ہوا سے موتی برس رہے ہیں
مِرے مچلتے ہوئے لہو میں
خوشی کا دریا ابل رہا ہے
کلی مِرے دل کی کھل رہی ہے
بتاؤ، پھولوں، یہ بات کیا ہے
یہ کون میری طرف بڑھا ہے
یہ کس کی آواز آ رہی ہے
ہوا سے موتی برس رہے ہیں
تمام جنگل مہک رہا ہے
حیا سے پنڈا دہک رہا ہے
دوپٹہ سر سے ڈھلک رہا ہے
پیالہ جیسے چھلک رہا ہے
یہ دل، ارے، کیوں بھڑک رہا ہے؟
یہ شرم کیوں مجھ کو آ رہی ہے؟
ہوا سے موتی برس رہے ہیں
فضا ترانے سنا رہی ہے
جگر جگر ہے تمام صحرا
کلی کلی جگمگا رہی ہے
ہوا سے موتی برس رہے ہیں
Writer(s): Ghulam Nabi, Josh Mali Abdi
Lyrics powered by www.musixmatch.com