Lyrics

سنبھالا ہے میں نے بہت اپنے دل کو زباں پر تِرا پھر بھی نام آ رہا ہے جہاں راز کوئی چھپایا نہ جائے وفا میں یہ کیسا مقام آ رہا ہے سنبھالا ہے میں نے بہت اپنے دل کو مجھے مل گیا ہے تِرا پیار جب سے کھلا ہے چمن آرزوؤں کا تب سے ہو، مجھے مل گیا ہے تِرا پیار جب سے کھلا ہے چمن آرزوؤں کا تب سے رہیں پھول تیرے لبوں کے سلامت بہاروں کا مجھ کو سلام آ رہا ہے سنبھالا ہے میں نے بہت اپنے دل کو بنایا ہے میں نے تجھے اپنا ساقی رہیں کس طرح پھر مِرے ہوش باقی ہو، بنایا ہے میں نے تجھے اپنا ساقی رہیں کس طرح پھر مِرے ہوش باقی نظر یوں بہکنے لگی ہے کہ جیسے مِرے سامنے کوئی جام آ رہا ہے سنبھالا ہے میں نے بہت اپنے دل کو یہ زلفوں کے بادل گھنیرے گھنیرے مِرے بازوؤں پر جو تُو نے بکھیرے میں سمجھی کہ جیسے مِری دھڑکنوں کو تِری دھڑکنوں کا پیام آ رہا ہے سنبھالا ہے میں نے بہت اپنے دل کو زباں پر تِرا پھر بھی نام آ رہا ہے سنبھالا ہے میں نے...
Writer(s): Anu Malik, Qateel Shifai Lyrics powered by www.musixmatch.com
Get up to 2 months free of Apple Music
instagramSharePathic_arrow_out