Lyrics

کیا ہے جو پیار تو پڑے گا نبھانا رکھ دیا قدموں میں دل نذرانہ قبول کر لو ہائے، ہائے، قبول کر لو کیا ہے جو پیار تو پڑے گا نبھانا رکھ دیا قدموں میں دل نذرانہ قبول کر لو دیکھو یہ فضائیں، یہ رت، یہ نظارے چھوٹی سی یہ وادی بھی کتنی حسیں ہے کیسے جانے دوں میں تمھیں، او جانے والے میرا دل میرے ہی بس میں نہیں ہے آئے گا نہ لَوٹ کے سماں یہ سہانہ رکھ دیا قدموں میں دل نذرانہ قبول کر لو ہائے، ہائے، قبول کر لو تم کو پتا ہے، تمھارے اِس پیار میں خود کو مٹایا تو میں نے تمھیں پایا اپنے ہی سائے سے چھپ کے ہمیشہ میں نے تمھیں نغمہ وفاؤں کا سنایا تم ہوئے دور تو ہنسے گا زمانہ رکھ دیا قدموں میں دل نذرانہ قبول کر لو ہائے، ہائے، قبول کر لو ابھی تک میں نے تو اپنے غموں سے پردہ وفا کا اٹھایا بھی نہیں ہے سن کے جسے تم بہت پچھتاؤ میں نے وہ فسانہ سنایا بھی نہیں ہے کہاں چلے چھوڑ کے ادھورا فسانہ؟ رکھ دیا قدموں میں دل نذرانہ قبول کر لو ہائے، ہائے، قبول کر لو
Writer(s): Alexandre Marc Baumeige Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out